آج کے زمانے میں ینگ جنریشن ازدواجی زندگی کے لیے جیون ساتھی کا چناؤ خود کرنا زیادہ پسند کرتے ہیں جسے آسان لفظوں میں پسند کی شادی کہا جاتا ہے۔ اکثر یہ سلسلہ سکول کالج کے دور سے شروع ہوتا ہے لڑکی لڑکا ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اظہار محبت ہوتی ہے اور چوری چھپکے ملنا ساتھ میں وقت گزارنا شروع کر دیا جاتا ہے۔
کئی خاندانوں میں لڑکی لڑکے کی رضا مندی کے بغیر ہی انکا رشتہ طے کر دیا جاتا ہے اور کئی جگہ پر لڑکے لڑکی کی رضامندی کو دیکھ کر رشتہ طے کیا جاتا ہے۔
کئی بار باہمی رضامندی والے یعنی Loveمیرج والے جوڑے بھی لڑتے لڑاتے دیکھے گے ہیں اور کئی بار ارینج میرج والے جوڑے بھی بےانتہا محبت سے رہتے دیکھے گے ہیں۔
جس طرح آپ نے کئی عورتوں کو دیکھا ہو گا جو اپنے شوہروں پر شک کرتی ہیں یا ان کی عادتوں سے پریشان ہوتی ہیں کہ یہ دوسری عورتوں پر لائن مارتے ہیں، ایک مرد کی خوبصورت ترین بیوی ہو تو چند سالوں بعد وہ اپنی بیوی سے زیادہ غیر عورت میں انٹرسٹڈ پایا جائے گا چاہے وہ عورت اس کی بیوی سے بھلے ہی بدصورت کیوں نہ ہو۔
کوئی بھی لڑکی لڑکا بسٹ فرینڈ رہیں یا ریلیشن شپ میں آ جائیں جب تک وہ حد میں رہیں گے ایک دوسرے کی عزت کریں گے، ایک دوسرے کے لیے بہتر فیلنگز ہونگی۔ مگر جب وہ فزیکل ہونگے اس کے بعد تھوڑے ہی عرصے بعد ایک دوسرے کے لیے پہلے جیسی نہ تو فیلنگز ہونگی نہ ہی ایک دوسرے کے دل میں وہ والی عزت ہو گی جو پہلے تھی۔
اسی لیے میں نے پہلے مثال میاں بیوی کی دی ہے۔ اسلام میں بغیر نکاح کے ہمبستری کو زنا کہا جاتا ہے جس کی شریعت نے سزا مقرر کر رکھی ہے۔ لیکن شادی کے بعد شوہر اور بیوی کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہوتا وہ جس طرح چاہیں اپنی جنسی خواہشات پوری کریں۔ مرد و عورت کے تعلقات کا آخری مرحلہ ہمبستری ہی ہوتا ہے۔ اس مرحلے کے بعد دونوں ایک دوسرے کے ہمراز ہوتے ہیں۔ اس سے اگلا کوئی اور مرحلہ ہوتا بھی نہیں۔
لیکن اگر لڑکی لڑکا شادی سے قبل ہی فزیکل ہو جاتے ہیں تو یوں سمجھ لیں انہوں نے ایک دوسرے کو الٹ پلٹ کر دیکھ لیا ہے ایک دوسرے کے اچھی طرح سے واقف ہو چکے ہیں تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔ اب وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے پرانے ہو چکے ہیں۔ اگر لڑکے کو اس کی گرل فرینڈ سے زیادہ خوبصورت لڑکی ملے گی تو وہ پرانی گرل فرینڈ کے بجائے اس لڑکی میں زیادہ انٹرسٹ لینا شرع کر دے گا۔ جیسا کہ آپ کے ہاتھ میں جو موبائیل فون ہے جب آپ نے نیا لیا تھا تو رات کو کتنی دیر تک جاگ جاگ کر موبائیل پر لگے رہتے تھے اور اب جب پرانا ہو چکا تو زیادہ دلچسپی نہیں،،، اور اگر پھر سے کوئی نیا ماڈل لے لیا تو پھر سے بیزی ہو جاؤ گے۔
ٹھیک اسی طرح جب لڑکی لڑکا ایک دوسرے کو استعمال کر لیتے ہیں تو دلچسپی ختم ہو جاتی ہے اور جب دلچسپی ختم ہو جائے تو عزت کرنے کروانے میں بھی فرق آ ہی جاتا ہے۔
دوسرا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جب لڑکی لڑکا فزیکل ہو جاتے ہیں پھر اکثر لڑکے لڑکیوں کی مخصوص تصویریں بھی محفوظ کر لیتے ہیں۔ جب لڑکی کی فیملی والے رشتے سے انکار کرتے ہیں تو لڑکا ان تصویروں کو لے کر لڑکی کو بلیک میل کرنا شروع کر دیتا ہے۔ جس سے لڑکی شدید ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہے۔
کئی ایسے کیسز بھی ہوتے ہیں جب لڑکی لڑکا فزیکل ہو جائیں تو لڑکا نئے شکار کے تلاش میں لگ جاتا ہے جب لڑکی اسے سمجھانے کی کوشش کرے کہ تم میرے ساتھ ریلیشن میں ہو کسی اور پہ کیوں لائن مارتے ہو تو لڑکا منہ بند رکھنے کے لیے کہتا ہے دھمکیاں دیتا ہے کہ زیادہ بولو گی تو تصویریں وائرل کر دونگا، اب وہ لڑکی اس لڑکے کے ساتھ پیار و محبت کی وجہ سے ریلیشن میں نہیں رہتی بلکہ بلیک میلنگ کے ڈر سے رہتی ہے۔ ہوتے تو وہ گرل فرینڈ بوائے فرینڈ ہیں مگر ان کے دلوں میں محبت نہیں نفرت بھری ہوتی ہے۔
عرض یہ ہے کہ کسی سے ریلیشن بنانے سے گریز کریں۔ اگر مجبوراً عشق کا بھوت سوار ہو ہی چکا ہے تو بلاتاخیر انگیجمنٹ کا بندوبست کریں، رشتہ نہ ملے تو سائیڈ مار لیں۔ ہاں ہو جائے تو ریلیشن کو پاکیزہ ہی رکھیں۔ تم ایک دوسرے کے ہی ہو شادی کے بعد جب جیسے جی چاہے انجوائے کرنا مگر پہلے سے حد کراس مت کرنا ورنہ رشتہ کمزور پڑ جائے گا۔
تمام مردوں کو خالق نے ایک جیسا بنایا ہے اسی طرح تمام خواتین کو بھی ایک جیسے تخلیق کیا ہے۔ لہذا گورے چٹے رنگوں کو دیکھ کر رال ٹپکانے سے بہتر ہے اپنی حق حلال کی پراپرٹی پر فوکس رکھا جائے۔
"پاکیزہ ریلیشن محبت کی گارنٹی ہے"
(وماعلینا الا البلاغ)
ازقلم: محمد اشرف
Comments
Post a Comment